حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا


 آئل اینڈ گیس اتھارٹی نے پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں کمی کے لئے  پیٹرولیم ڈویژن کو سمری ارسال کی تھی جس میں یکم مارچ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 روپے 23 پیسے   کمی کی سفارش کی گئی تھی-
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 روپے تک کمی کا اعلان کردیا ہے اور وزارت پیٹرولیم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے، جس کے تحت پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے کی کمی کی گئی ہے، نئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہوگا-
نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے جب کہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 7 روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت  5 روپے کمی کے بعد فی لیٹر  116 روپے 60 پیسے  سے کم ہوکر 111 روپے 60 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 5 روپے فی لیٹر کمی کے ساتھ 127 روپے 26 پیسے سے کم ہوکر 122 روپے 26 پیسے، مٹی کا تیل 7 روپے کمی کے ساتھ 99 روپے 45 پیسے سے کم ہو کر 92 روپے 45 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی  فی لیٹر قیمت 7 روپے کم کرکے  84 روپے 51 پیسے سے کم کرکے 77 روپے 51 پیسے مقرر کی گئی ہے۔

افغانستان میں امن کے قیام کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان کو نوبل پرائز دینے کا مطالبہ


افغانستان میں امن کے قیام کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان کو نوبل پرائز دینے کا مطالبہ.

 یہ مطالبہ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ گورنر پنجاب چوہدری سرور کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے پاکستان کی وجہ سے اب افغانستان میں انیس سالا جنگ کا خاتمہ ہو رہا ہے. اس کریڈٹ عمران خان کو جاتا ہے اور انھیں اس پر نوبل انعام دیا جائے۔

اس حوالے اس ایک صارف کا ٹوئٹر پر کہنا تھا کہ پی ایم عمران خان وہ تھے جنہوں نے دنیا کو کوئی فوجی حل نہیں بتایا لیکن پر امن بات چیت اور مذاکرات سے ان تمام خوفناک جنگوں کا خاتمہ ہوگا جس کی وجہ سے انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا لیکن آج وزیر اعظم عمران خان کے پچھلے سالوں کے موقف کی توثیق کردی گئی۔

بھارت میں فسادات




بھارتی دارالحکومت دہلی اور بھارت کے دوسرے شہروں میں مودی سرکار کی سرپرستی میں راشٹریہ سیوک سنگھ اور مودی سرکار کے پروردہ ہندو انتہاءپسندوں کی جانب سے جس دیدہ دلیری کے ساتھ مسلم کش فسادات کا سلسلہ شروع کیا گیا اس سے مودی سرکار کی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کیساتھ دشمنی پوری دنیا کے سامنے واضع ہوگئی ہے۔جہاں انتہا پسند بجرنگ دل اور آر ایس ایس کے مسلح جتھوں نے مسلم اکثریتی علاقوں میں بربریت کا مظاہرہ کر تے ہوئے سینکڑوں افراد کو شہید ، جبکہ مسلمانوں کی املاک پر بے دریغ حملے کرکے انہیں تباہ کرنے اور مساجد تک پر حملوں کے بعد وہاں ترنگا لہرانے سے بھی گریز نہیں کیا ۔
پوری دنیا جانتی ہے کہ بھارت میں انتہاءپسند ہندوئوں کی جانب سے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو سیاسی ، مذہبی، سماجی ، ثقافتی اور معاشرتی مسائل اور پابندیوں کا سامنا ہے۔ اور اب حالیہ مسلم کش فسادات نے دنیا کی سب سے بڑی جمہورےت اور تمام مذاہب کو مساوی حقوق دینے کے نام نہاد دعویدار کا مکروہ چہرہ دنیا بھر کے سامنے عیاں کردیا ہے۔ مقام حیرت ہے کہ دنیا بھر میں اقلیتوں کے حقوق کی بحالی اور ان کے مسائل کے حل کے لئے کوشاں عالمی طاقتیں بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیوں پر ہونے والے ظلم و زیادتی کے واقعات سے آگاہی کے باوجود پراسرار طور پر خاموش کیوں ہیں ، اور بھارت میں انتہاءپسند ہندوئوں کی جارحیت رکوانے کے لئے عالمی سطح پر لب کشائی کیوں نہیں کی جارہی۔ان حالات میں نوبت یہاں تک جا پہنچی ہے کہ مقبوضہ کشمیر اور مسلم اکثریتی علاقوں میں بے بنیاد الزامات لگا کر مسلمانوں کو تشدد کرکے قتل کیا جارہا ہے۔ درحقیقت اس وقت بھارت میں ایک متشدد، تنگ نظر ، انتہا پسند ہندو تنظیم کی حکومت ہے جو کہ خطے کے مسلمانوں کی سب سے بڑی حریف بنی ہوئی ہے۔
دنیا بھر میں مذہبی انتہا پسندی کے خلاف بین الاقوامی قوتیں جنگ لڑرہی ہیں اور کہا جارہا ہے کہ انتہاءپسندی اور مذہبی شدت پسندی عالمی امن کے لئے زبردست چیلنج اور بہت بڑا خطرہ ہے ، لیکن دوسری جانب بھارت جو ڈیرھ ارب سے زائد آبادی کا حامل ہے اور ایک ایٹمی ملک ہے عملاً ایک انتہاءپسند متعصب اور شدت پسند تنظیم کے تسلط میں جاچکا ہے جس پر کسی جانب سے کوئی تشویش ظاہر نہیں کی جارہی۔ بھارتی ظلم وزیادتی پر استعماری طاقتوں کی پر اسرار خاموشی اور دوہرے معیار کی وجہ سے فساد ، انتشار اور بدامنی فروغ پارہے ہیں ، اور عالمی امن کو لاحق خطرات کی شرح تیزی سے بلند ہورہی ہے، ان حالات سے واضح اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ جب بھارت امریکی جدید ہتھیاروں سے لیس ہو جائیگا تو پاکستان اور بھارتی مسلمانوں کے ساتھ کیا حشر نہیں اٹھائے گا۔