دبئی کے شیخ محمد نے بیٹیوں کو اغوا کیا، برطانوی ہائی کورٹ, بیوی کو دھمکایا،



دبئی کے ارب پتی حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم پر ان کی سابقہ اہلیہ شہزادی حیال بنت الحسین کی طرف سے لگائے جانے والے وہ الزامات ہیں جو جمعرات کو برطانیہ کی ایک ہائی کورٹ میں درست قرار پائے اور سلسلہ وار شائع کیے گئے۔اغوا، مرضی کے خلاف واپس لے جانا، تشدد اور دھمکانے کی مہم۔ 
عدالت نے آٹھ ماہ پہلے شروع ہونے والے اس مقدمے کا فیصلہ شہزادی حیا کے حق میں سنایا جو گزشتہ برس اپنے دو بچوں کے ساتھ دبئی سے فرار ہو کر لندن پہنچی تھیں۔ انہوں نے اپنے دوستوں سے کہا تھا کہ ان کی زندگی خطرے میں ہے۔
شیخ محمد نے اس مقدمے کے فیصلے کی اشاعت پر پابندی لگوانے کی کوشش کی تھی لیکن عدالت نے اسے عوامی مفاد میں قرار دیتے ہوئے ان کی درخواست مسترد کر دی۔ دبئی کے حکمران کے بارے میں کہا گیا کہ ’انہوں نے عدالت کے سامنے پورا سچ نہیں بولا۔‘
عدالت نے گواہوں کے بیانات سننے کے بعد قرار دیا کہ شیخ محمد اپنی ایک اور شادی سے دو بیٹیوں کے اغوا اور جبری دبئی واپسی کے ذمہ دار ہیں۔
شیخہ شمسہ برطانیہ کے علاقے سرے میں اپنی خاندانی رہائشگاہ سے سن 2000 میں فرار ہوئی تھیں لیکن انھیں شیخ کے ایجنٹوں نے کیمبرج شائر میں پکڑ لیا اور بیہوش کر کے دبئی لے گئے جہاں وہ اب بھی اپنی مرضی کے خلاف رہ رہی ہیں۔ کیمبرج شائر پولیس کی طرف سے ان سے ملاقات کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی-
 شیخہ لطیفہ نے سن 2002 اور 2018 اپنے والد کے خاندان سے فرار ہونے کی ناکام کوششیں کیں۔ پہلی کوشش کے بعد ان کے والد نے انہیں تین سال تک دبئی میں قید رکھا۔ دوسری کوشش کے دوران انہیں انڈیا کی ساحلی حدود کے قریب سے پکڑا گیا تھا , اور وہ اس کے بعد سے دبئی میں اپنے گھرمیں نظر بند ہیں۔ جج نے شیخ لطیفہ کی طرف سے ایک وڈیو میں لگائے گئے الزامات کو درست قرار دیا۔ جج نے کہا کہ شیخ محمد کی حکومت میں ان دونوں خواتین کی آزادی چھین لی گئی ہے۔


بھارت کی جانب سے چین سے پاکستان آنیوالے بحری جہاز کو پکڑنے پر چینی وزارت خارجہ کاردعمل



بھارت کی جانب سے چین سے پاکستان آنے والے بحری جہاز کو پکڑنے پر چینی وزارت خارجہ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ چین نے ان اطلاعات کا جائزہ لیا ہے - ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ ایک بڑے اور ذمہ دار ملک کے طور پر چین سختی سے ایٹمی عدم پھیلاؤ کی ذمہ داریاں اور بین الاقوامی شرائط پر عمل کر رہا ہے-


ترجمان چینی دفتر خارجہ نے کہا کہ معلومات کے حصول کے بعد ہمیں علم ہوا ہے کہ یہ چیز اصل میں دل کے علاج کے لیے ایک ہارٹ ٹریٹمنٹ فرنس شیل سسٹم ہے - یہ سسٹم ایک چینی کمپنی چین میں تیار کرتی ہے - ترجمان نے کہا کہ یہ فوجی استعمال کے لیے ہے نہ ہی ایٹمی عدم پھیلاو اور ایکسپورٹ کنٹرول کے تحت دوہرے استعمال کے لیے،چینی تجارتی جہاز اور اس کے مالکان نے اس سے پہلے ہی پوری سچائی سے بھارتی انتظامیہ کو بتا دیا تھا - ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ لہزا نہ کوئی غلط بیانی کی گئی نہ ہی کوئی بات چھپائی گئی-