سعودی عرب میں کل نماز جمعہ نہیں ہوگی، : وزارت اسلامی امور: ظہر کی اذان دی جائے گی


تمام مساجد میں ظہر کی اذان دی جائے گی جبکہ لوگ اپنے گھروں میں نمازِ ظہر اداکریں گے: ہدایت جاری کردی گئی-


سعودی وزارت اسلامی امور نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب میں کل نماز جمعہ نہیں ہوگی بلکہ ظہر کی اذان دی جائے گی ,اور تمام لوگ اپنے گھروں میں نمازِ ظہر اداکریں گے۔ وزارت اسلامی امور نے نے بتایا ہے کہ کل جمعہ کو مساجد میں نماز جمعہ کی طرح دو اذانوں کے بجائے صرف ظہر کی اذان دی جائے گی تاہم فیصلے سے حرمین شریفین کو استثنیٰ ہے جہاں جمعے کی نماز ادا کرنے کی اجازت ہوگی۔
اس حوالے سے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کل ظہر کی نماز گھروں میں انفرادی طور پر ادا کریں۔ سعودی عرب کی کسی مسجد میں نماز جمعہ نہیں ہوگی۔ حکومت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث سعودی عرب کے سرکردہ علما بورڈ نے جمعہ اور باجماعت نماز معطل کرنے کا فتوی دیا تھا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں کرونا وائرس کے مزید 67 کیسز سامنے آگئے، مملکت میں وائرس سے متاثرہ کل مریضوں کی تعداد 238 ہوگئی، وائرس پر قابو پانے کیلئے ملک کو لاک ڈاون کیا جا چکا۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی وزارتِ صحت نے بتایا ہے کہ مملکت میں کرونا کے 67 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد ملک میں کرونا وائرس کے متاثرہ مریضوں کی کل تعداد 238 ہوگئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سعودی وزارت صحت کے مطابق رپورٹ ہونے والے تازہ ترین کیسز میں سے پہلے تین کیسز میں ایسے شہری شامل ہیں جو جرمنی ، برطانیہ اور اردن سے آئے۔
انہیں جدہ کے ایک اسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔ مصر سے آنے والی ایک خاتون اور ایک مرد بھی کرونا کے مریض نکلے جب کہ ایک خاتون ترکی سے واپس آئی اور اس کا کرونا ٹیسٹ پازیٹو نکلا ہے۔عراق سے سعودی عرب آنے والے 10 افراد میں کرونا وائرس پایا گیا۔ ایک شہری اٹلی سے چند روز قبل واپس لوٹا تھا جس میں کرونا کی تصدیق کی گئی ہے۔وزارت صحت نے بتایا کہ کرونا کے تین کیسز میں اسپین سے آنے والے تین شہری شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اردن ، عمان ، بھارت، برطانیہ ، ترکی ، سوئٹزرلینڈ اور آسٹریا سے متعدد سے آنے والے افراد کرونا کے مریض نکلے۔

کشمیر میں کرفیو لگانے والے بھارت میں کرفیو لگ گیا-


نریندر مودی نے اتوار کے روز ملک بھر میں کرفیو لگانے کا اعلان کردیا-

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو لگانے والے بھارت میں کرفیو لگ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز ملک بھر میں کرفیو لگانے کا اعلان کردیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق 22مارچ کو اتوار کے روز صبح 7 سے شام 9 بجے تک کرفیو لگایا جائے گا- پورے بھارت میں کرفیو نافذ ہوگا۔ 

بھارتی حکومت نے حکم جاری کیا ہے, کہ کرفیو کے دوران کوئی شخص گھر سے نہ نکلے حتیٰ کہ بزرگ شہریوں کو بھی گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس سے اب تک 4ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ اس حوالے سے دنیا بھر کے لوگوں کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کو گھروں میں بند کرنے والا بھارت اب خود اپنے ملک میں کرفیو لگانے پر مجبور ہوگیا ہے۔

پاکستان نے بھارتی حکومت سے مقبوضہ جموں و کشمیر سے کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے پر وادی میں رکاوٹیں اور پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے- ہفتہ وار بریفنگ کے دوران وزارت خارجہ کی ترجمان ڈاکٹر عائشہ فاروقی نے کہاکہ پابندیوں کو ختم کرنا انتہائی ضروری ہے تاکہ کیسز کی تعداد معلوم ہوسکے اور انہیں ضروری اجناس، دواﺅں کی فراہمی جاری رہ سکے.ترجمان نے جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیری عوام پر غیر انسانی سلوک کی مذمت کی انہوں نے بھارتی حکومت کی جموں و کشمیر کو بھارت کا حصہ قرار دینے کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرار دادوں کے منافی ہے- کورونا وائرس سے احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے دفتر خارجہ نے 18 مارچ سے 3 اپریل تک کے لیے واک ان قونصلر سروسز سوائے پاور آف اٹرنی کی تصدیق کے، معطل کردیں جبکہ اس عرصے کے دوران دستاویزات کی تصدیق کوریئر کمپنیوں کے ذریعے جاری رہیں گی.

دو بلڈ گروپس جن کے حامل افراد کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا سب سے زیادہ خدشہ ہے-


ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی اکثریت A+ اور A- بلڈ گروپس والے افراد کی ہے- جبکہ سب سے کم کیسز O بلڈ گروپس والے افراد کے ہیں-
وہ 2 گروپس جن کے حامل افراد کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا سب سے زیادہ خدشہ ہے، ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی اکثریت اے پازیٹیو اور اے نیگیٹیو بلڈ گروپس والے افراد کی ہے- جبکہ سب سے کم کیسز او بلڈ گروپس والے افراد کے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چینی ماہرین کی جانب سے کرونا وائرس پر قابو پانے کی بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں-
اس حوالے سے چینی ماہرین نے ایک نئی تحقیق کی ہے جس کے مطابق 2 مخصوص بلڈ گروپس والے افراد کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کا سب سے زیادہ خدشہ ہے۔ بتایا گیا ہے کہ چینی ماہرین نے چین میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے 2 ہزار افراد کے کیسز کی جانچ کی تو معلوم ہوا کہ ان کیسز میں بیشتر افراد کے بلڈ گروپس یا تو اے پازیٹیو یا اے نیگیٹیو تھے۔
جبکہ کرونا وائرس کے باعث ہلاک ہونے والے 200 سے زائد افراد کے کیسز کی جانچ میں معلوم ہوا کہ تقریباً 63 فیصد جاں بحق افراد کا بلڈ گروپ اے تھا۔
جبکہ جس بلڈ گروپ کے حامل افراد سب سے کم متاثر ہوئے ہیں، وہ او گروپ ہے۔ ماہرین نے اس تحقیق کے بعد اے بلڈ گروپ کے حامل افراد کو تلقین کی ہے کہ انہیں دوسروں لوگوں کے مقابلے میں زیادہ محتاط ہونے کی ضرورت ہے- کرونا وائرس دنیا کے 165 ممالک تک پھیل چکا ہے جبکہ دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 7 ہزار 987 ہو گئی اور ایک لاکھ اٹھانوے ہزار چار سو بائیس افراد کرونا کا شکار ہو چکے ہیں۔ چین، اٹلی اور ایران کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے مملک ہیں۔ جبکہ پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 297 تک جا پہنچی ہے۔ پاکستان میں صوبہ سندھ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں اب تک کرونا وائرس کے 208 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔