بدھ کی صبح جب بی بی سی نے اشوک نگر کی گلی نمبر پانچ کے قریب بڑی
مسجد کے باہر نوجوانوں سے بات کرنے کی کوشش کی تو ان کے ردعمل میں غم و غصہ واضح
طور پر نظر آیا۔
ہم ان کے پیچھے چلتے ہوئے مسجد میں داخل ہوئے۔ اندر فرش پر نیم جلے ہوئے مصلے اور قالین نظر آئے اور ادھر ادھر ٹوپیاں بکھری ہوئی تھیں۔
‘دلی میں اب بھی جے شری رام کے نعرے لگ رہے ہیں‘
دلی ہنگامے: ہلاکتوں کی تعداد 20, کم
از کم 200 زخمی
مسجد کے منبر والی جگہ جل
کر سیاہ ہو چکی ہے۔
یہ وہی مسجد ہے جس کے بارے میں منگل کو اطلاع ملی تھی کہ ہجوم میں
شامل کچھ لوگوں نے اس کے مینار پر ترنگا اور بھگوا (زعفرانی) پرچم لہرایا تھا۔
اس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئیں جس کے بعد دہلی پولیس
کا بیان آیا کہ ’اشوک نگر میں ایسا کوئی واقعہ نہیں آیا ہے۔‘
0 comments:
Post a Comment